Why we blame Shatan.

www.boysandgirls.blogspot.com


۞ ہماری منافقت ۞

آج بہت دنوں بعد بابا جی کے پاس جانے کا موقع ملا ، وبا کی وجہ سے آج بابا جی کا گھر خالی خالی لگا۔ خیر میرے لئے اچھا چانس تھا مجھے زیادہ وقت مل گیا، خیر سلام کے بعد حال چال پوچھتے ہوئے باتیں ہونے لگی ، بابا جی کہنے لگے کہ نمازوں کی پابندی ہو رہی کہ نہیں، میں نے کہا جی پڑھتا ہوں بس کبھی کبھی شیطان حاوی ہو جاتا ہے اور سستی کر جاتا ہوں، بابا جی ہلکا سا مسکرائے، اچانک ایک سوال میرے ذہن میں ابھرا اور میں نے پوچھا کہ بابا جی شیطان انسان سے الٹا کام کروا کر ہی کیوں چھوڑتا ہے..؟
بابا جی نے حیرانی سے مجھے دیکھا اور کہا کہ سن پتر! اپنے تالے مضبوط نہ ہوں تو چوروں کو الزام نہیں دینا چاہیئے ۔ پتر ایک بات تو بتا کہ یہ شیطان  کیا بندوق ہاتھ میں پکڑ کر کسی سے الٹے کام کرواتا ہے..؟ میں نے شرمندگی سے کہا, نہیں۔ بابا جی کہنے لگے, پھر ہم لوگ الزام شیطان کو کیوں دیتے ہیں.؟ الٹا کام یا گناہ کرنے میں بندے کی اپنی مرضی بھی شامل ہوتی ہے۔ یہ بڑی عجیب بات ہے کہ انسان اپنے آپ کو اشرف المخلوقات بھی سمجھتا ہے لیکن اگر اس سے کوئی الٹا کام ہو جائے تو فوراً شیطان کو بُرا بنا کر خود مظلوم بن جاتا ہے۔ پترا ! یہ جو منافقت ہے نا یہی ہمیں مروا دیتی ہے۔ اگر انسان کے کسی کام کا نتیجہ اچھا نکلے تو اسے اپنی محنت قرار دیتا ہے اور اگر نتیجہ بُرا ہو تو فوراً ” اللہ دی مرضی“ کہہ دیتا ہے, نیکی کرے تو اپنی واہ واہ کرواتا ہے اور اگر بدی کرتا ہے تو فوراً شیطان پر الزام دے دیتا ہے۔  پتر! بندے بڑے جھلے ہیں اپنے ہر عمل پر شیطان کو قصور وار بناتے ہیں، لیکن خود اپنے نفس کو اُس کے شر سے نہیں بچانے کی کوشش تک نہیں کرتے...!